Ahmed Alvi

Add To collaction

20-Mar-2022 مزاحیہ نظم

خود ستائی 
شاعر نے خود قصیدہ پڑھا اپنی شان میں 
 مجھ سے بڑا شاعر نہیں کوئی جہان میں
 
میری ادب میں شاعری اتنی بلند ہے 
اب اپنے منھ سے کیا کہوں کتنی بلند ہے 

زیرو ہیں کیفی اعظمی راحت بشیر بدر 
میرے سوا نہیں ہے ادب میں کسی کی قدر 

ہے بے کمال سامنے میرے حسن کمال
میری غزل سے ہو گیا مجروح کا زوال 

بونے ہیں میرے سامنے ساحر ہوں یا شکیل 
میں نے پچھاڑا سب کو جگر ہوں کہ ہوں قتیل

غالب سے میر سے نہ ہوئی ایسی شاعری 
فیض و فراز کی کہاں اتنی پہنچ ہوئی

مخدوم اور مجاز کی کچھ حیثیت نہیں 
مجھ سے بڑی ادب میں کوئی شخصیت نہیں 

لکھا جو میں نے مرثیہ یہ مرتبہ ملا
بغداد مجھ کو مولی علی نے بلا لیا

نعت رسول لکھی تو یہ معجزہ ہوا
میں راتوں رات اڑکے مدینے پہنچ گیا 

سامع سے ایک شخص اٹھا اس نے یہ کہا 
سب شاعروں میں قد ہے تمہارا ہہت بڑا

ربِّ کریم عرش پہ کرتا ہے انتظار 
کس واسطے کہتے نہیں تم حمد کے اشعار 
 

   2
0 Comments